یوں تو جملہ وابستگان تحریک حسب توفیق موقعہ بموقعہ مالی تعاون کےلئے ایثار کرتے رہتے ہیں۔ لیکن درج ذیل احباب نے غیر معمولی مالی ایثار کا مظاہرہ کیا۔
کسی بھی منصوبے کی تکمیل میں وسائل ریڑھ کی ہڈی کا کردار ادا کرتے ہیں۔ اگر مالیاتی نظام مؤثر ہو تو منصوبہ جات بغیر کسی رکاوٹ کے پایہ تکمیل تک پہنچ جاتے ہیں۔بصورت دیگر مخلص ماہر اور ہمہ وقت کام کرنے والے افراد میسر آ جانے کے باوجود بھی منصوبہ جات دھرے کے دھرے رہ جاتے ہیں۔ تحریک منہاج القرآن چونکہ محض ایک تعلیم و تربیت کا ادارہ ہی نہیں بلکہ ہمہ گیرمصطفوی انقلاب کی عالمگیر تحریک ہے اس لئے کسی قسم کی مالی معاونت اور عطیات وغیرہ کے حصول کے حوالے سے اس کا اپنا منفرد مزاج ہے۔ ادارہ کے وسائل کا ذکر کرنے سے قبل اس کے مخصوص اور منفرد مزاج کے مختلف پہلوؤں کا ذکر کرنا ضروری ہے۔
یہ تمام آمدن ہر شعبہ کے منظور شدہ بجٹ کے مطابق خرچ کی جاتی ہے۔ ہر شعبہ اپنے اخراجات کے سلسلہ میں رقم نکلوانے کےلئے اس شعبہ کے ہیڈ یعنی وی سی/ ناظم اعلیٰ/ ناظم/ پرنسپل کے دستخط اور ناظم مالیات کے دستخط کروانے کا پابند ہے اور اس سے قبل وہ مکمل فزیبیلٹی رپورٹ تیار کرے گا جس میں مطلوبہ رقم کے خرچ کی پوری تفصیل درج ہوگی۔
ادارہ ھذہ کا ایکسٹرنل آڈٹ ایک چارٹرڈ اکاؤنٹنٹ فرم سے کرایا جاتا ہے۔ جو ادارہ کے تمام اکاؤنٹس اور اسکے معاون ریکارڈ کی جانچ پڑتال کرنے کے بعد ایک غیر جانبدار رپورٹ شائع کرتا ہے۔ جسے بیلنس شیٹ کہتے ہیں۔ اس میں تمام نفع اور نقصان اور کھاتے درج ہوتے ہیں۔اور صحیح اور تسلی بخش ہونے کا سرٹیفیکٹ دیا جاتا ہے۔ ملکی قوانین کے تحت ٹیکس گوشوارے (Tax Returns) تیار کر کے انکم ٹیکس ڈیپارٹمنٹ میں ھر سال جمع کرائے جاتے ہیں۔ جو اسکو فائنل کر کے اپنی جانچ پڑتال رپورٹ (Assessment Report) جاری کرتا ہے۔ یہی رپورٹ کسی ادارے کے مالی امور کے قانونی ہونے کی روشن دلیل ہے کہ اسکے مالیاتی امور صاف اور شفاف ہیں۔
اللہ تعالیٰ کے بے پایاں فضل و کرم اور حضور سرور کائنات آقائے نامدار کے فیضان جود و کرم سے تحریک منہاج القرآن اسلام کے عظیم سپوت مفکر اسلام پروفیسر ڈاکٹر محمد طاہر القادری کی مدبرانہ قیادت، منتظمانہ صلاحتیوں اور کارکنوں کی بے لوث جدوجہد اور مساعی جمیلہ سے ترقی و کامیابی کے اعلیٰ ترین منازل کی جانب محو سفر ہے۔ محترم قائد انقلاب کی اپنی ذاتی زندگی جہاں نہ صرف بہترین ضبط و انقیاد کی مظہر ہے۔ وہاں ہر آن ان کی یہ کوشش رہی ہے کہ تحریک منہاج القرآن کے جملہ شعبہ جات، ونگز، تعلیمی، فنی اور میڈیکل ادارے بھی منظمیت کے اصولوں کے تحت بہترین مالیاتی، تنظیمی اور انتظامی نظم و ضبط (Financial, Organizational and Administrative Discipline ) کا مظاہرہ کریں۔
اہل اور مؤثر قیادت کے خصائص میں ایک وصف پارٹی ورکرز کے اذہان میں یہ یقین راسخ کرنا ہوتا ہے کہ پارٹی کے جن قوانین کا اطلاق ان پر ہوتا ہے۔ ان کی پابندی قائدین بھی کرتے ہیں۔ بعض حالات میں قائدین کےلئے ضروری ہوتا ہے کہ وہ اپنی جائز اور مباح حقوق کو بھی بہترین روایات قائم کرنے کےلئے اپنے لئے سہولیات حاصل نہ کریں۔ اس کی روشن مثال سر پرست اعلیٰ تحریک منہاج القرآن نے یوں قائم کی کہ 1981 سے لے کر آج تک تحریک کی کوئی منقولہ جائیداد و اشیاء پورے روئے زمین پر نہ تو ان کے اور نہ ہی ان کے خاندان کے کسی دوسرے فرد کے نام پر رجسٹری ہیں۔ اس طرح تحریک کا کوئی اکاؤنٹ نہ تو ان کے اور نہ ہی ان کے خاندان کے کسی فرد کے نام پر ہے۔ تحریک کی پراپرٹی کی حفاظت کی خاطر از روئے احتیاط بھی ایسا نہیں کیا گیا ہے۔ کوئی Power of Attorney ، مختار عام یا خاص ان کے نام پر حاصل نہیں کی گئی ہے۔
قائد انقلاب نے آج تک تحریک یا اس کے کسی شعبہ سے کسی بھی شکل (In cash or Kind) میں کسی قسم کا اعزازیہ یا مشاہرہ حاصل نہیں کیا ہے۔ انہوں نے منہاج یونیورسٹی یا منہاج کالج میں اپنے لیکچرز کا کوئی معاوضہ کبھی نہیں لیا اور کسی بھی تعلیمی، سیاسی، سماجی فورم پر نہ تو ایک کپ چائے اور نہ ہی کھانے کا ایک لقمہ لیا اور جہاں کہیں ایسی ضرورت پیش آئی تو انہوں نے اسی وقت اپنی جیب خاص سے اس کی قیمت ادا کر دی۔ قائد محترم کی ساری زندگی تصنیف و تالیف اور تحریر و تقریر میں گزری ہے۔ ہزاروں موضوعات پر ان کی کیسٹیں اور سینکڑوں طبع شدہ کتابیں، لاکھوں کروڑوں کی تعداد میں اندرون اور بیرون ملک مارکیٹ میں آ چکی ہیں۔ جن کی رائیلٹی کروڑو ں میں بنتی تھی۔ لیکن جیسا کہ ان کی ہر کتاب پر واضح الفاط میں درج ہے کہ
”پروفیسر صاحب کی تمام تصانیف اور خطابات و تقاریر کے ریکارڈ شدہ کیسٹوں سے
حاصل ہونے والی جملہ آمدنی ان کی طرف سے ہمیشہ کےلئے ادارہ منہاج القرآن کےلئے وقف ہے“۔
قائد انقلاب یا ان کے خاندان کے کسی بھی فرد نے کبھی بھی اس کی رائیلٹی کا ایک پیسہ تک نہیں لیا۔ ان کا عہد ہے کہ زندگی بھر یہ رائیلٹی نہ تو وہ کبھی لیں گے اور نہ ان کے کسی حصے میں تحریک کے کسی بھی اکاؤنٹ کے مجاز دستخط کنندگان (Authorised Signatories) میں شامل ہیں۔ انہوں نے زندگی میں کسی قسم کے کیش کی کبھی ڈیلنگ (Dealing) نہیں کی۔ انہوں نے ذاتی طور پر کبھی کسی شخص سے تحریک کےلئے بذات خود کوئی عطیہ، ہدیہ وغیرہ و صول نہیں کیا۔ بلکہ یہ سب کچھ تحریک میں رائج مالیاتی نظام العمل (System) کے مطابق ذمہ دار عہدیداروں کے ذریعے ہوتا ہے۔ اندرون و بیرون ملک تحریک کا ہر فرد، ہر کارکن اور ہر ذمہ دار اس حقیقت سے بخوبی آشنا اور اس امر پر گواہ ہے۔
ہمیں فخر ہے کہ ہم اپنے عظیم قائد شیخ الاسلام پروفیسر ڈاکٹر محمد طاہر القادری مد ظلّہ کی ہمہ وقت نگرانی اور حوصلہ افزائی میں جملہ مالیاتی امور کو بہتر انداز میں چلا رہے ہیں۔ اللہ تعالیٰ حضور سیدالمرسلین کے توسل سے ہمیں اس عظیم مشن کی کماحقہ، مسلسل خدمت کی توفیق عطا فرمائے۔ آمین ثم آمین۔
Copyrights © 2024 Minhaj-ul-Quran International. All rights reserved